اسرائیل کی بیروت دھماکوں میں ملوث ہونے کی تردید

IQNA

اسرائیل کی بیروت دھماکوں میں ملوث ہونے کی تردید

10:56 - August 08, 2020
خبر کا کوڈ: 3508041
تہران(ایکنا) اسرائیلی حکومت نے مشرق وسطیٰ کے اہم ترین ملک لبنان کے دارالحکومت بیروت میں 4 اگست کو ہونے والے دھماکوں میں کسی طرح بھی ملوث ہونے کی تردید کردی۔

اسرائیل کی بیروت دھماکوں میں ملوث ہونے کی تردید

اسرائیل اور شام کے پڑوسی ملک لبنان کے دارالحکومت بیروت میں 4 اگست کو بندرگاہ کا علاقہ دھماکوں سے گونج اٹھا تھا اور ابتدائی طور پر دھماکوں میں 25 افراد ہلاک جب کہ ڈھائی ہزار تک زخمی ہوگئے تھے۔

دھماکے اس قدر شدید تھے کہ ان کی آوازیں اسرائیلی شہر قبرص تک سنائی دیں اور ان سے بیروت کی کئی کلو میٹر رقبے پھر پھیلی عمارتوں کو نقصان بھی پہنچا۔

دھماکوں کے بعد دنیا بھر کے ممالک نے لبنان کی حکومت کو امداد کی پیش کش کی جب کہ ابتدائی طور پر دھماکوں میں تخریب کاری اور انتہاپسندی کے خدشات بھی ظاہر کیے گئے۔

اگرچہ تاحال دھماکوں کی اصل وجہ سامنے نہیں آ سکی تاہم لبنانی حکومتی ذرائع کے مطابق دھماکے بندرگاہ کے ایک گودام میں موجود امونیم نائٹریٹ کی موجودگی کی وجہ سے ہوئے، تاہم اس حوالے سے تصدیق ہونا ابھی باقی ہے۔

دھماکوں کے بعد اسرائیل کے وزیر دفاع اور سابق آرمی چیف بینی گینٹز اور وزیر خارجہ گابی اشکنازی نے لبنانی حکومت سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے انسانی وسائل سمیت تکنیکی مدد کی پیش کش کی۔

 

اگرچہ اسرائیلی حکومت نے بیروت دھماکوں میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے تاہم اس کے باوجود لبنانی سوشل میڈیا پر کئی افراد اور خصوصی طور پر حزب اللہ کے حمایتی دھماکوں کے الزامات اسرائیل پر لگا رہے ہیں۔

1138875

نظرات بینندگان
captcha