روز قیامت اور معجزہ قرآن

IQNA

قرآنی معلومات/ 6

روز قیامت اور معجزہ قرآن

6:30 - November 24, 2022
خبر کا کوڈ: 3513213
ایکنا تھران- عصر حاضر میں چرند و پرند کی زندگی پر کافی تحقیقات کی جارہی ہیں تاہم دلچسپ نکتہ یہ ہے کہ ان چرند و پرند کی حرکات بارے خاص معلومات قرآن میں پہلے سے موجود ہیں۔

ایکنا نیوز کے مطابق زمانے کے گزرنے کے ساتھ ساتھ قرآن کے معجزے ثابت ہوتے رہتے ہیں کو قابل توجہ و باعث فکر و اندیشہ ہے کہ یہ کتاب انسان کا کلام نہیں اور پروردگار کائنات نے انتہائی باریک بینی سے نظام ہستی کو خلق کیا ہے۔

انہیں میں سے ایک اہم نمونہ جس کی طرف اشارہ کیا جاسکتا ہے وہ آیت 4 سورہ قارعہ ہے:

«يَوْمَ يَكُونُ النَّاسُ كَالْفَراشِ الْمَبْثُوثِ: جس دن لوگ ( گھبراہٹ، پریشان و مضطر) پروانوں کی طرح تتربتر ہوں گے۔ اس آیت میں قیامت کے دن انسانوں کی حالت کو پروانوں سے تشبیہ دی گیی ہے۔

انسان قیامت میں خوف، پریشانی اور اضطراب کی وجہ سے حیران ہوگا کہ وہ کہاں جائے گا بالکل پروانوں کی طرح تتربتر اور غیرمنظم پرواز کریں گے۔

لفظ «المبثوث» اس آیت میں تتربتر کے ہے اور خداوند بزرگ انسانوں کی حالت کو ان پروانوں سے تشبیہ دیتا ہے جو ہر طرف حرکت کرتے ہیں۔

لفظ پروانہ آیت 4 سوره قارعه میں آیا ہے ، روز قیامت میں انسان کی حالت بارے. البته سوره قمر میں کہا گیا ہے کہ انسان ٹڈڈی کی طرح ہوگا«كَأَنَّهُمْ جَرَادٌ مُّنتِشِرٌ: تتربتر ٹڈڈی کی طرح» (قمر/ 7) یعنی انسان‌ ٹڈیوں کی طرح ہوا میں اڑتا ہوگا۔

 

روز قیامت اور معجزہ قرآن

 

مفسروں کے مطابق روز قیامت میں انسان کی دوحالت کی منظرکشی کی گیی ہے ایک قبر سے نکلتے ہوئے کہ وہ پروانوں کی طرح بکھرے ہویے مختلف سمتوں میں حرکت کریں گے اور دوسری حالت جس وقت منادی ندا کرے گا اور انسان جواب دے گا اور ٹڈڈی کی طرح مختلف گروپ میں مختلف سمتوں میں روانہ ہوگا : «يَخْرُجُونَ مِنَ الْأَجْدَاثِ كَأَنَّهُمْ جَرَادٌ مُنْتَشِرٌ: ٹڈڈیوں کی طرح قبروں سے نکلے گا». (قمر/ 7).

روز قیامت انسان کو پروانہ اور ٹڈڈیوں سے تشبیہ دینا قرآن کریم کا ایک معجزہ ہے حالانکہ قرآن 1400 سال قبل نازل ہوا جبکہ پروانہ اور ٹڈڈی کی نوع حرکت بارے علم دو صدی قبل واضح ہوا اور چودہ سال قبل ان چیزوں کی حرکت پر کسی نے کوئی توجہ ہی نہیں دی، لہذا قرآن کریم کی باریک بینی اس زمانے میں اس کتاب کا کمال ہی کہا جاسکتا ہے۔/

 

نظرات بینندگان
captcha