مھاتیر محمد اسلامی ممالک پر برس پڑے

IQNA

مھاتیر محمد اسلامی ممالک پر برس پڑے

5:10 - November 30, 2023
خبر کا کوڈ: 3515386
ایکنا انڈونیشیاء: سابق وزیراعظم نے غزہ بارے اسلامی حکمرانوں کے موقف کی شدید مذمت کی ہے۔

ایکنا نیوز- نیوز چینل العالم سے گفتگو میں انڈونیشیا کے سابق وزیراعظم مھاتیر محمد نے اسلامی ممالک کی جانب سے غزہ  پر کمزور موقف کی مذمت کی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ اسلامی ممالک غزہ کے دفاع میں کافی کمزور واقع ہوئے ہیں ہمارے پاس او آئی سی ہے مگر اس نے کچھ بھی نہیں کیا کیونکہ انکے اراکین متحد ہی نہیں۔

 

مہاتیر محمد طویل عرصے سے فلسطینی قومی حقوق کے حامی رہے ہیں۔ مہاتیر محمد 1981 سے 2003 اور 2018 سے 2020 تک بطور وزیراعظم رہے۔ وہ ملائشیا کی تاریخ میں سب سے طویل عرصہ تک وزیراعظم رہے۔

 

ملائیشیا کے سابق وزیراعظم مہاتیر بن محمد کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ ’ہم فوجیوں کو آپس میں لڑتے ہوئے نہیں دیکھ رہے۔ یہ جنگ نہیں ہے۔ یہ ایک انسانی تباہی ہے۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ اسرائیلی فوجی شہریوں کو مار رہے ہیں۔

’یہ پچھلے نکبہ سے بھی بدتر ہے کیونکہ یہ جنگ نہیں ہے، یہ محض ایک انسانیت سوز ظلم ہے۔‘

 

مہاتیر بن محمدکا کہنا تھا کہ حماس کو واشنگٹن اور بہت سے یورپی ممالک دہشت گرد تنظیم تصور کرتے ہیں۔ امریکہ اور بہت سی دوسری مغربی حکومتوں نے بارہا اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت کا اظہار کیا ہے اور اس کی حماس کو ختم کرنے کی وسیع پیمانے پر حمایت کی ہے۔

مہاتیر محمد نے کہا کہ ’اسے اپنے دفاع کا حق حاصل ہے لیکن اسے یہ حق نہیں کہ فلسطینی شہریوں کو بے دریغ قتل کرے۔‘

 

‘مہاتیر محمد نے کہا کہ 7 اکتوبر کو حماس کا حملہ ناگزیر تھا، کیونکہ اسرائیل پہلے سے کیے گئے معاہدوں کو برقرار رکھنے میں ناکام رہا، انہوں نے کہا کہ ’70 سال سے اسرائیلی فلسطینیوں پر ظلم کر رہے ہیں، ان کی زمینیں چھین کر ان پر بستیاں تعمیر کر رہے ہیں۔

مھاتیر محمد نے مسلم ممالک کے متحد ہونے اور قرآنی تعلیمات کے مطابق تعاون پر تاکید کی۔/

 

4184799

نظرات بینندگان
captcha