ایران کے بین الاقوامی قرآنی مقابلوں کے ابتدائی مرحلے میں 138 قاریوں کی شرکت

IQNA

ایکنا رپورٹ ججز کمیٹی بارے؛

ایران کے بین الاقوامی قرآنی مقابلوں کے ابتدائی مرحلے میں 138 قاریوں کی شرکت

7:04 - January 01, 2024
خبر کا کوڈ: 3515602
ایکنا: چالیسویں بین الاقوامی مقابلوں کا آغاز ہوچکا ہے اور تین دن میں دنیا کے 64 ممالک سے 138 شرکاء نے ویڈیو فایلز ارسال کیے ہیں۔

ایکنا نیوز کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے 40ویں بین الاقوامی قرآنی مقابلے کا ابتدائی مرحلہ 9 جنوری بروز ہفتہ کی صبح اوقاف اور چیریٹی آرگنائزیشن کی مہر بلڈنگ میں ججوں اور تکنیکی عملے کی موجودگی میں شروع ہوا۔ یہ مقابلہ اس مہینے کی 11 تاریخ پیر تک جاری رہے گا۔

40ویں ایرانی بین الاقوامی قرآنی مقابلے کے ابتدائی مرحلے کو ججنگ پینل کے لیے مقابلہ کرنے والوں کی ویڈیو فائل کی ریکارڈ شدہ نشریات کے طور پر منصوبہ بنایا گیا ہے۔ کورم کے وصول کنندگان ان مقابلوں کے فائنل فیزیکلی منعقد کئے جائیں گے، جو اس سال فروری کے آخر اور مارچ کے شروع میں منعقد ہوں گے۔

ادارہ اوقاف و خیراتی امور کے مرکز برائے قرآنی امور کے سربراہ حامد مجیدی مہر نے ایکنا کے نامہ نگار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران کے بین الاقوامی قرآنی مقابلے کا 40 واں سلسلہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پختگی اور مقابلوں کی رونق کا دور ہوگا۔ اور یوں بھی 40 کا عدد ہماری مذہبی تعلیمات میں ایک اہم نمبر ہے۔

 

مسابقات بین المللی

 

ابتدائی سہ ماہی میں 100 سے زیادہ ممالک کے نمائندے

انہوں نے اس مقابلے کی تفصیلات کے بارے میں کہا: "ہم نے مختلف براعظموں کے 100 سے زائد ممالک کے نمائندوں کے استقبال کا مشاہدہ کیا ہے، جو وزارت خارجہ، اسلامی ثقافت اور مواصلات کی تنظیم، المصطفیٰ العالمیہ یونیورسٹی کے تعاون سے ہوا ہے۔ اور دنیا بھر میں کچھ بڑے مذہبی، دینی اور قرآنی مراکز اور ادارے مقابلوں میں شامل ہیں۔ پہلے مرحلے میں مقابلہ کرنے والوں کی اسکریننگ کی گئی جس سے بہترین لوگوں کی شناخت کی گئی۔تقریباً دو یا تین ہفتے قبل منعقد ہونے والے اسکریننگ اسٹیج کے بعد اب تک 64 ممالک کے نمائندے شرکت کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

اوقاف آرگنائزیشن کے مرکز برائے قرآنی امور کے سربراہ نے کہا: اس دور میں ہم نے اہم ممالک کا استقبال اور اعلیٰ معیار کے ساتھ نمائندوں کو بھیجنا دیکھا، ماضی میں مصر نے یا تو کوئی نمائندہ متعارف نہیں کرایا تھا، یا اگر اس نے کیا بھی تو یہ اعلیٰ درجے کا نہیں تھا، لیکن اس دور میں ایک اچھے قاری کا تعارف ہوا۔ سعودی عرب نے باضابطہ طور پر پانچ شعبوں میں اپنے نمائندوں کو متعارف کرایا ہے جس سے ہمیں امید ہے کہ وہ اسے آخری مرحلے تک پہنچا دے گا۔ دیگر ممالک جیسے ملائیشیا، جنوب مشرقی ایشیائی ممالک اور نمایاں افریقی ممالک میں بھی اعلیٰ سطح کے نمائندے  شریک ہیں۔

 

مسابقات بین المللی ایران

اسلامی جمہوریہ ایران کے چالیسویں بین الاقوامی قرآنی مقابلے کے صدر دفتر کے سربراہ نے کہا: یورپی ممالک نے بھی خوب پذیرائی کی ہے، اس مقابلے میں ایسے ممالک کے نمائندے ہیں جن کا شاید ہی کسی دور میں ذکر ہوا ہو، اٹلی، اسپین، جیسے ممالک۔ پرتگال، فرانس اور ... کے نمائندے شامل ہوں گے۔ ان دنوں میں جب ان میں سے کچھ ممالک اندرونی مسائل میں گھرے ہوئے ہیں، ہم دیکھتے ہیں کہ ان کے اندرونی دھارے ایران کے مقابلوں کا پرجوش استقبال کرتے ہیں۔ جن ممالک میں قرآن  کی کثرت سے توہین کی گئی ہے وہاں بھی نمائندے موجود ہوں گے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ ان ممالک کے قرآنی دھارے متحرک اور رواں دواں ہیں اور یہ افسوس ناک واقعات کبھی بھی وہاں کے لوگوں کے اندرونی جذبات کی عکاسی نہیں کرتے۔

 

ایران میں مصری اور عراقی پروفیسرز

مجیدی مہر نے بیان کیا: اس سال کے مقابلوں کی ایک اور خصوصیت غیر ملکی ججوں کو مدعو کرنے کے سلسلے میں روایت کو توڑنا ہے، آج ہم ایران آنے کے لیے ایسے لوگوں کی تلاش میں ہیں جو شاید ایران میں بہت کم آئے ہوں، اور دوسری طرف، ایسے لوگ ہونے چاہئیں جو اپنے ہی ملک کی قرآنی تحریکوں میں موثر لوگ ہوں۔ مثال کے طور پر ہمارے ایک جج کا تعلق بنگلہ دیش سے ہوگا، یہ شخص بنگلہ دیش کی ایک قرآنی اور مذہبی تحریک کا رہنما ہے۔ عراقی جج دارالقرآن حسینی (ع) کے مزار کے سربراہ ہیں۔ پروفیسر تاروتی، الازہر یونیورسٹی کے چیئر کے چہرے، مصری قرآن کے ماہرین کی موجودہ نسل، ایک با اثر اور معروف مصری تجربہ کار، کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔

 

مسابقات قرآن

انہوں نے کہا: ایک حکم نامے کے مطابق بین الاقوامی مقابلوں کے جج کو کم از کم تین قومی مقابلوں کا جج ہونا چاہیے اور ان کی عمر چالیس سال سے زیادہ ہونی چاہیے۔

تحقیقی مطالعہ کے میدان میں حصہ لینے والوں کی فائلوں کی ججنگ 9 جنوری بروز ہفتہ کو ہوگی، حفظ قرآن کے میدان میں حصہ لینے والوں کی فائلوں کی ججنگ 10 دسمبر بروز اتوار کو ہوگی۔ اور قرآت ترتیل کے میدان میں شرکاء کی فائلوں کا فیصلہ 11 دسمبر بروز پیر کو ہوگا۔/

 

4190887

نظرات بینندگان
captcha